اگر ساتھ نہیں رہتے الگ ہوجاتے ہیں اس میں کوئی فرق نہیں پڑتا

اگر سنی لڑکا اور لڑکی نے نکاح کرلیا ہو نکاح کے بعد وہ لوگ ساتھ نہیں رہتے یعنی الگ رہتے ہیں تو وہ نکاح مانا جائیگا اور اگر لڑکی اب دوسری جگہ نکاح کرنا چاہے تو اس میں شریعت اس بارے میں کیا کہتی ہے ۔ اس قسم کے سوال پیش آتے ہیں بہت سارے لوگ معلوم کرتے ہیں کہ انہوں نے خود کہیں پرتنہا جاکر بغیر والدین کے خبر کے نکاح کرلیا ہوتا ہے

اب ہوتا یہ ہے کہ بعد میں وہاں رشتہ قرار نہیں پاتا والدین نہیں راضی ہوتے تو ان سے سوال کرتے ہیں کہ ہم کہیں اور نکاح کرنا چاہتے ہیں تو کیا صورت ہے وہیں پر دوبارہ نکاح کرتے ہیں پوچھتے ہیں تو ہمارے نکاح چھپکے ہوچکا ہے تو دوبارہ وہیں کرنا چاہتے ہیں تو کیا صورت ہے اصل میں اگر لڑکا لڑکی نے وہ نکاح کرلیا ہے تو اس میں دو چیزیں دیکھی جائینگی ۔ سب سے پہلے اگر واقعی میں نکاح شریعت کے اعتبار سے دو عاقل بالغ حضرات کی موجودگی میں نکاح ہوا ہے لڑکا لڑکی نے شرعی مہر کے ساتھ قبول کیا ہے ۔

لڑکا اور لڑکا کے علاوہ دو گواہ اور تھے جنہوں نے یہ گواہی سنی ہے تو ایسی صورت میں یہ نکاح شرعی نکاح قرار پائے ۔ شریعت میں نکاح قبول کرلیا جاتا ہے ۔ اگر نکاح کے بعد ساتھ نہیں رہتے الگ ہوجاتے ہیں اس میں کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ ایسی صورت میں اگر لڑکی کہیں او رنکاح کرنا چاہے تو نکاح نہیں کرسکتی

بغیر طلاق کے اس میں دوسری صورت یہ ہوتی ہے لڑکا اس کا قفو نہیں حسب نصب کے اندر لڑکی سے نیچے ہے تو ایسی صورت میں لڑکی کے والد کی طرف سے ہوگا کہ وہ اس نکاح کومان لے یا ختم کردے۔ لڑکا قفو ہوتا ہے ہم پلا ہوتا ہے لڑکی کے گھر خاندان وغیرہ اس سے نیچے نہیں ہوتا اتنا نیچے نہیں ہوتا کہ لڑکی والے خود کو حقیر جانے اس کے مقابلے میں کھڑے ہونے رشتہ داری نبھانے میں توایسی صورت میں وہ نکاح سہی نکاح ہوجائیگا اگر لڑکا لڑکی نے خود جاکر دوگواہوں کی موجودگی میں نکاح کرلیا ۔ شرعی مہر بھی مقرر کیا تو ایسی صورت میں نکاح قبول ہوگا۔

اس کے اندر صورتیں یہ بنتی ہیں اگر لڑکی دوسری جگہ شادی کرنا چاہتی ہے ۔ اس لڑکی کو چاہیے کہ پہلے اس لڑکے جس سے نکاح کیا اس سے طلاق لے لے اور طلاق لینے کے فوراً بعد یہ کہیں بھی نکاح کرسکتی ہے ۔ اس میں کہیں نکاح کرنے کی ایک صورت یہ ہوتی ہے کہ اگر اس شخص نےلڑکا اور لڑکی نے نکاح کے فوراً بعد جدا ہوگئے یعنی یہ دونوں انہوں نے خلوت اختیار نہیں کی۔

میاں بیوی والے معاملات نہیں انہوں نہیں کیے خالی نکاح کیا اور جدا ہوگئے اور کبھی آپس میں نے ملے نہیں تو اس صورت لڑکا طلاق دے گا طلاق کے فوراً بعد لڑکی بغیر عدت کے دوسری جگہ پر نکاح کرسکتی ہے ۔ اگر یہ نکاح کے ملیں ہیں فوراً نہ ملے ہوں اور میاں بیوی والے معاملے کیے ہوں تو اس عورت کو عدت گزارنی پڑے گی۔

اپنا کمنٹ کریں