جب حضور صلی اللّٰہ علیہ وسلم حضرت صفیہ رضی اللّٰہ عنہا کو لے کر مدینہ منورہ تشریف لاۓ,انہیں اپنے حرم میں شریک فرمایا,اور راستے میں ان سے زفاف کیا, یہ بھی پڑھیں:جوان ہونے کا بیان تو حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کہنے لگیں,میں نے لباس بدلا اور دیکھنے کیلیۓ نکلی آپ نے مجھے
پہچان لیا,آپ نے میری طرف رخ کیا,میں پلٹ گئی,آپ نے تیزی سے مجھے آ لیا اور سینے سے لگاکر فرمایا,تم نے اسے کیسی پایا؟ میں نے عرض کیا,یہودی کی بیٹی یہودن ہی تو ہے,یعنی قیدی ہے. (ابن ماجہ) 1980 – حَدَّثَنَا أَبُو بَدْرٍ عَبَّادُ بْنُ الْوَلِيدِ قَالَ: حَدَّثَنَا حَبَّانُ بْنُ هِلَالٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُبَارَكُ بْنُ فَضَالَةَ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ أُمِّ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وَهُوَ عَرُوسٌ بِصَفِيَّةَ بِنْتِ حُيَيٍّ، جِئْنَ نِسَاءُ الْأَنْصَارِ فَأَخْبَرْنَ عَنْهَا، قَالَتْ: فَتَنَكَّرْتُ وَتَنَقَّبْتُ فَذَهَبْتُ، فَنَظَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى عَيْنِي فَعَرَفَنِي، قَالَتْ: فَالْتَفَتَ، فَأَسْرَعْتُ الْمَشْيَ، فَأَدْرَكَنِي فَاحْتَضَنَنِي، فَقَالَ: «كَيْفَ رَأَيْتِ؟» قَالَتْ: قُلْتُ: أَرْسِلْ، يَهُودِيَّةٌ وَسْطَ يَهُودِيَّاتٍ راوی علی بن زید کے متعق :امام احمد نے ضعیف کہا ہے۔
یحیی بن معین کہتے ہیں کہ قوی نہیں اور ایک قول ہے کہ یہ کچھ حیثیت والا نہیں۔ امام بخاری اور ابو حاتم نے کہا کہ یہ حجت نہیں۔ ابو حاتم نے مزید کہا کہ اس کی حدیث لکھ لی جاتی ہے
اپنا کمنٹ کریں