صرف شربت اور فالودہ بناتے وقت ہی تخمِ بالنگا کی یاد آتی ہے

صرف شربت اور فالودہ بناتے وقت ہی تخمِ بالنگا کی یاد آتی ہے لیکن تاریخ میں اس بیج کو بطور کرنسی بھی استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ ازطق سپاہی جنگ سے پہلے اسے کھاتے تھے کیونکہ یہ توانائی سے بھرپور ہوتا ہے۔ اسی بنا پر تخمِ بالنگا کو دوڑنے والے کی غذا بھی کہا جاتا ہے فائبر کی بلند مقدار کی وجہ سے تخمِ بالنگا ہاضمے کے لیے

انتہائی موزوں ہے۔ السی اور تخمِ بالنگا خون میں انسولین کو برقرار رکھتے ہیں اور کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کو بھی لگام دیتے ہیں۔ طبی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ فائبر پانی جذب کرکے پیٹ بھرنے کا احساس دلاتا ہے اور وزن گھٹانے کے لیے انتہائی مفید ہے۔ اس کا استعمال معدے کے لیے مفید بیکٹیریا کی مقدار بڑھاتا ہے۔قلب کو

صحتمند رکھےتخمِ بالنگا کولیسٹرول گھٹاتا ہے، بلڈ پریشر معمول پر رکھتا ہے اور دل کے لیے بہت مفید ہے۔ اس کا باقاعدہ استعمال خون کی شریانوں کی تنگی روکتا ہے اور انہیں لچکدار بناتا ہے۔ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کی وجہ سے یہ دل کا ایک اہم محافظ بیج ہے۔ذیابیطس میں مفیدتخمِ بالنگا میں الفا لائنولک ایسڈ اور فائبر کی وجہ سے خون میں چربی نہیں بنتی اور نہ ہی انسولین سے مزاحمت پیدا ہوتی ہے۔ یہ

دو اہم اشیا ہیں جو آگے چل کر ذیابیطس کی وجہ بنتے ہیں۔ اسی لیے بالنگا بیج کا باقاعدہ استعمال ذیابیطس کو روکنے میں بہت مددگار ثابت ہوتا ہے۔توانائی بڑھائےجرنل آف اسٹرینتھ اند کنڈشننگ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق تخمِ بالنگا ڈیڑھ گھنٹے تک توانائی بڑھاتا ہے اور ورزش کرنے والوں کے لیے بہت مفید ہے۔ یہ جسم میں

استحالہ (میٹابولزم) تیز کرکے چکنائی کم کرتا ہے اور موٹاپے سےبھی بچاتا ہے۔ ہڈیوں کی مضبوطی ایک اونس تخمِ بالنگا میں روزمرہ ضرورت کی 18 فیصد کیلشیئم پائی جاتی ہے جو ہڈیوں کے وزن اور مضبوطی کے لیے بہت ضروری ہے۔ اس میں موجود بورون نامی عنصر فاسفورس، مینگنیز اور فاسفورس جذب کرنے میں مدد دیتا ہے اور یوں ہڈیاں اور پٹھے مضبوط رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ زنک اور دیگر اجزا منہ اور دانتوں کی صحت برقرار رکھتے ہیں۔تخم ملنگا کے بے شمار فوائد ہیں کہ جن کے بارے میں جان کر انسان حیران رہ جاتا ہے ہم کیا کر تے ہیں ہمیں کوئی بھی کسی قسم کی بھی بیماری ہو تی ہے ہم ڈاکٹر کے

پاس پہنچ جاتے ہیں یہ جانے بنا کہ ہمیں یہ بیماری ہوئی ہی کیوں ہے ہمیں پہلے اس بات کے بارے میں تحقیق کرنی چاہیے کہ ہمیں فلاں بیماری ہو ئی ہی کیوں جب ہمیں بیماری کا علم ہو جا تا ہے تو ہمارے لیے اس بیماری کا علاج کر نا بہت ہی آسان ہو جا تا ہے ۔ جیسا کہ ہم تخم ملنگا کے بارے میں بات کر رہے ہیں تخم ملنگا کے بہت ہی زیادہ فوائد ہیں اس کے استعمال سے ہم دل ، معدے کا السر، گیس، ہائی بلڈ پریشر، دل کی دھڑ کن، ہائی شوگر، بواسیر، جلدی امراض، کو لیسٹرول، جھریوں، کیل مہاسوں، داغ دھبوں اور قبض وغیرہ کے لیے بہت ہی زیادہ مفید ہے۔

اپنا کمنٹ کریں