متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کے سخت قانون سے متعلق سنا ہی تھا کہ یہاں جرم کرنے سے پہلے لوگ سو بار سوچتے ہیں، عملی طور پر بھی یہ بات حقیقت ثابت ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق گولڈ بزنس سے وابستہ اور سوشل میڈیا انفلوئینسر لیلیٰ افشونکر نے پبلک ٹیسٹ لیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
لیلیٰ افشونکر نامی دبئی میں مقیم سوشل میڈیا انفلوئنسر اپنا لاکھوں درہم مالیت کا قیمتی سونے کا سیٹ مصروف شاہراہ پر کھڑی ایک گاڑی کے بونٹ پر رکھ کر سامنے دکان کے اندر سے کر راہگیروں کی فلم بندی کرنے لگیں۔
وائرل ویڈیو میں دیکھا گیا کہ کئی لوگ اس گاڑی کے قریب سے گزرے لیکن کسی نے بھی زیورات کو ہاتھ نہیں لگایا بلکہ ایک خاتون نے زمین پر پڑی سونے کی بالی کو بھی اُٹھا کر گاڑی کے بونٹ پر موجود سونے کے سیٹ کے ساتھ رکھ دیا۔
سوشل میڈیا انفلوئنسر نے یہ سماجی تجربہ تقریباً آدھے گھنٹے تک ریکارڈ کیا مگر کسی نے سونے کے سیٹ کی طرف زیادہ دیر دیکھا بھی نہیں۔
بعد ازاں لیلیٰ کو وائرل ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ آدھا گھنٹہ گزر گیا ہے مگر کسی نے سونے کو ہاتھ تک نہیں لگایا، اب آپ مجھے بتائیں کیا دبئی واقعی دنیا کا سب سے محفوظ ترین شہر نہیں ہے؟
اس تجربے نے دبئی کو دنیا کا سب سے محفوظ ملک قرار دیا ہے اور اس کے محفوظ ترین شہروں میں سے ایک ہونے کی ساکھ کو تقویت ملی ہے۔
وائرل ویڈیو کو اب تک 10 لاکھ سے زائد افراد دیکھ چکے ہیں، جبکہ لوگ اس پر تبصرہ کر رہے ہیں کہ اگر یہ بھارت میں ہوتا تو ڈاکو زیورات کے ساتھ بی ایم ڈبلیو گاڑی چرا لے جاتے۔
اپنا کمنٹ کریں