دل کا سکون پانے کے لیے دلوں کو سکون دینا لازمی ہے۔ جب تک دوسروں کے دل آپ کی وجہ سے بے سکون رہے آپ کو کبھی سکون نہیں مل سکتا۔ کسی کا دل نہ دکھاؤ اس نے صبر کر کے اللہ پر چھوڑ دیا تو تمہارے لیے مسئلہ بن جائےگا۔ جو اعتبار کرے کم ازکم اسے بیوقوف نہ بنائیں ، ہوسکتا ہے وہ سب کچھ جانتے ہوئے بھی آپ کے ساتھ ہو۔ دنیا کا سب
سے مشکل کام اس بات کی وضاحت کرنا ہے۔ کہ آپ کسی کے ساتھ کتنے سچے اور مخلص ہیں۔ آج کل شریف بس وہی ہے۔ جس کی حرکتیں کوئی نہیں جانتا۔ عمر کا تعلق سالوں سے نہیں ہوتا، بعض اوقات انسان عین جوانی میں صدیوں پرانا ہوجاتا ہے۔ خواہشات کو جنون نہ بنائیں کیونکہ زندگی میں بہت کچھ ہمارے لیے نہیں ہوتا۔ سب سے گھٹیا انسان وہ ہے کہ جب اس کا دل بھر جائے تو وہ تمہاری خوبیوں کی نفی کرے تمہارا راز فاش کرے تمہارے اچھے برتاؤ کا انکار کر بیٹھے اور جوبات تم میں نہیں تمہارے بارے میں کہے۔ جب عورت کے دل میں کسی مرد کے لیے جذبات ابھرتے ہیں۔ تو وہ اسے دیکھ کر بے چین ہوجاتی ہے۔ وہ اس کے سامنے ٹک نہیں سکتی یا اظہار کئے بغیر رہ نہیں سکتی۔ تیری یادیں بھی لاڈلی ہیں ۔ بہت ساتھ سوتی ہیں۔ ساتھ اٹھتی ہیں۔ ہر مرد کی بیوی اس کے لیے ہیرے کی طرح ہے۔ اور دوسری عورتیں لوہا تو پھر وہ شخص عقلمند کیسے ہوسکتا ہے؟ جو ہیرے کو چھوڑ کر لوہے کے پیچھے بھاگے۔ عورت کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ راز نہیں رکھ سکتی لیکن حقیقت یہ ہے کہ عورت کو راز رکھنا اگر نہ آتا تو کوئی بھی مرد سراٹھا کر نہ جی سکتا۔ عورت رو سکتی ہے۔ دلیل نہیں پیش کرسکتی اس کی سب سے بڑی دلیل اس کی آنکھ سے ڈھلکا ہوا آنسو ہوتا ہے۔ اس عورت کے دلی سکون کا کوئی اندازہ نہیں لگایا جاسکتا جس کی محبت اس کا شوہر ہو۔ بہترین بیوی وہ ہے
جو شوہر کی موجودگی میں عورت اور اس کے غیر موجودگی میں مرد بن جائے۔ ہم یا عورت کو نکاح میں رکھتے ہیں یا نگا ہ میں اورمسئلہ تب آتا ہے جب جسے نگاہ میں رکھتے ہیں اسے نکاح میں نہیں رکھتے اور جسے نکاح میں رکھتے ہیں اسے نگاہ میں نہیں رکھتے۔ اس معاشرے کا عجیب المیہ ہے کہ یہاں گھٹیا سے گھٹیا بے حیا مرد کو بھی باحیا شریف اور پارسہ بیو ی چاہیے۔ مرد آنکھیں نیچے نہیں کرنا چاہتا عورت پردے کو جہالت سمجھتی ہے۔ مگر دونوں کو احترام اور عزت کی تلاش ہے۔ مرد اپنی بیوی اور اپنے خاندان کے درمیان پل کا کام کرتا ہے۔ اگر پل کمزور ہوتو سارے رشتے کمزور ہوجاتے ہیں۔ ماں تب بھی روتی تھی جب بیٹا کھانا نہیں کھاتا تھا اور ماں آج بھی روتی ہے۔ جب بیٹا کھانا نہیں دیتا۔ خدا نے یہ صفت صرف عورت کو بخشی ہے کہ وہ پاگل بھی ہوجائے تو اولاد یا درہتی ہے۔ اگر کوئی عورت آپ سے آپکا مرد چرالیتی ہے۔ تو سب سے اچھا بدلہ یہ ہے کہ اسے ادھر ہی رہنے دیں کیونکہ اصلی مرد کبھی چوری نہیں ہوتے۔ محبت کی راہوں پر بچھڑنے والی اگر عورت ہو تو نئے راستوں سے مانوس ہوتے ہیں۔ اسے دیر نہیں لگتی لیکن مرد جہاں بچھڑتا ہے وہیں بکھر جاتا ہے۔
اپنا کمنٹ کریں