یو نیورسٹی سے تعلیم یافتہ ایم ایس سی لڑ کی کا اپنی والدہ کو جواب ۔ “اسکی مت ماری گئی ہے اسی لیے اسے ایم ایس سی کرائی تھی کہ یہ اس قسم کی بات کر ے گی خیرا لنساء کا غصہ بھڑ کا ہوا تھا۔ لڑکی کے والد نے اپنی بیگم سے یہ الفاظ سن کر کہا تعجب تو مجھے بھی ہو رہا ہے دنیا کی تلخ حقیقتوں سے نا واقف یہ نادان لڑکی، آخر کسی مولو ی کے استھ دشواریوں کو کس طرح جھیل پائے گی۔
باپ امین الحسن کے چہرے پر فکر کی گہری لکیر یں پھیلتی جا رہی تھیں سنیے سو نو کے ابو، میں تو سمجھا کر تھک چکی ہوں الٹا مجھے سمجھانے لگی جاتی ہے اللہ کے رسول ﷺ کی صحابیات کے پیش کر نے لگتی ہے ایسے میں بھلا اس سے کیا کوئی معقول بات کی جا سکتی ہے؟
آپ ہی اسے سمجھا ئیے۔ خیرا لنساء تو گھبر ا مت میں اسے سمجھاتا ہوں۔ وہ میری بیٹی ہے تعلیم یافتہ ہے سمجھ پائے گی خیرلنساء اور امین الحسن بستر پر دراز ہو گئے اور دونوں اسی فکر میں غرق تھے۔
کہ آخر ان کی بیٹی عاتکہ کو کیا ہو گیا ہے۔ عاتکہ کے لیے انجینئر لڑ کے کا رشتہ آ یا تھا وہ خلیج میں کسی بین الا قوامی کمپنی میں ملازمت کر تا تھا ا س کے پاس فیملی لڑکے کے پاس فیملی ویزا ہے ارے ادھر اس کا نکاح ہوا اور ادھر اڑ جائے گی تیری عاتکہ شہر میں اعلیٰ شان کو ٹھی میں رہتی ہے اس کی فیملی اسے کمپنی کی طرف سے بہترین گاڑی ملی ہوئی ہے اس کے نیچے کتنے سو ملازم کر م کرتے ہیں خوش قسمت ہے تیری عاتکہ دیکھ ما شاء اللہ کیا رشتہ آ یا ہے۔
تصویر دیکھی ہے تو نے لڑ کے کی؟ ارے پرنس لگتا ہے ما شاء اللہ عرب شہزادے کم نہیں۔ خیر النساء بھی ہاں میں ہاں ملا رہی تھی اس کی خوشیاں اس کی نگاہوں کی چمک سے ہو یدا تھیں ماں کی خوشی کا تو یہ عا لم تھا ک وہ ٹھیک سے سے الفاظ تک ادا نہیں کر پا رہی تھی۔ امین الحسن سے کہ رہی تھی: بس جی، اب اللہ کے لیے جلدی جلدی تیاری شروع کر دیجئے اور اللہ سے دعا کیجئے کہ رشتے کو کسی کی بری نظر نہ لگے۔
میں نے تو اس لڑ کے کی تصویر عاتکہ کے کمرے میں رکھ دی ہے کسی وقت دیکھ ہی لے گی بہت خوش نصیب ہے ہماری شہزادی دوسرے دن ماں نے اس سے اس تصویر کے بارے میں پو چھا تھا اور اس کے جواب سے حیرت ہی میں پڑ گئی تھی۔ عاتکہ نے جواب دیا: امی، مجھے لڑ کے میں کوئی کمی نظر نہیں آ تی سوائے اس کے کہ وہ عالم نہیں ہے میں عالم دین مفتی مو لا نا لڑ ے سے شادی کر نا چاہتی ہوں۔ خیرالنساء : یہ تو کیا بکواس کئے جا رہی ہے۔
تیرے ابو اس رشتے سے کتنے خوش ہیں تمہیں کچھ پتہ بھی ہے مو لا نا سے شادی کرےگی؟ بے وقوف لڑ کی تجھے کچھ پتہ بھی ہے کہ یہ لڑ کا انجینئر ہے خلیج میں نوکری کرتا ہے لاکھوں مہینہ کما تا ہے کتنے سو ملازمین اس کے اندر کام کرتے ہیں فیملی ویز ا ہے اس کے پاس۔ اعلی شان کو ٹھی میں رہتا ہے بہترین گاڑ ی ہے اس کے پاس۔ آپ صحیح ہیں۔ لیکن ہر جگہ شرح دیکھی جاتی ہے ہو سکتا ہے کہ کچھ مولوی برے ہوں لیکن زیادہ تر اچھے ہوتے ہیں اور اپنی فیملیوں کو بہت خوش بھی رکھتے ہیں۔
کیو نکہ وہ حدیث جانتے ہیں جس میں ہمارے پیغمبر ﷺ نے مردوں کو خطاب کرتے ہوئے فر ما یا تھا کہ تم میں سے بہترین وہ ہے جو اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ بہتر ہے پھر کیا ضروری ہے کہ میری قسمت میں کوئی برا ہی ہو۔ آپ اللہ پر بھروسہ تو کیجئے۔ میری دنیا بنانے کے چکر میں میری آخرت تو کسی بے دین کے حوالے مت کیجئے۔ کرتے کراتے شادی ہو گئی۔ دو مہینے بعد عاتکہ سسرال سے اپنے مائکے آئی تھی وہ ایسے خوش تھی جیسے اسے زندگی کا سب سے بڑا خزانہ ہاتھ لگ گیا ہو۔ ماں کو اس بات کی خوشی تھی کہ بیٹی خوش ہے یہ الگ بات ہے کہ اس کے اندرون میں خلش اب بھی موجود تھی البتہ امین الحسن پوری طرح مطمئن تھے ۔ باپ بیٹی کے درمیان ہو رہی تھیں تبھی عاتکہ کے فون پر گھنٹی بجی۔ کچھ دیر بعد وہ باہر آ ئی ۔
اور کہا کہ آپ کے داماد کی نوکری لگ گئی ہے مدینہ منورہ میں۔ ڈیڑھ لاکھ تنخواہ ہے اور فیملی ویز ا بھی ہے ہم لوگ اگلے دو ماہ کے اندر ان شاء اللہ مدینہ منورہ میں ہوں گے۔ یاد رکھیں دنیا مقصود نہیں ہے۔ جو اللہ سے ڈر کر حضور ﷺ کے بتائے ہوئے طریقے پر زندگی گزارتے ہیں تو اللہ اس کے لیے راستہ نکال دیتے ہیں ۔
اپنا کمنٹ کریں