اسلام آباد وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے کی جانے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر شدیداظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ظلم کا ہر حربہ استعمال کرکے بھی بھارت کشمیریوں کی تحریک کو دبا نہیں سکا،کشمیری مسلمانوں کوبھارتی قبضے اور جبرسے آزادی کے مطالبے پرنشانہ بنایا جارہا ہے،مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کوحق خودارادیت کے ساتھ مذہبی آزادی سے بھی محروم کیا جارہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کو اکثریت اور الگ شناخت کھونے کا خطرہ ہے، کشمیر کی تازہ صورتحال جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی اور جنگی جرائم کے مترادف ہے،گزشتہ دو سالوں کے دوران انسانی حقوق کی صورتحال تشویشناک ہو چکی ہے ۔وہ اسلامی ممالک کی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے انسانی حقوق کمیشن کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کر رہے تھے، ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر اعظم نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کو اجاگرکرنےمیں او آئی سی انسانی حقوق کمیشن کےکردار کی تعریف کرتےہوئےکہاکہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ یواین قراردادوں کے تحت حق خود ارادیت کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن بھارتی حکومت نہایت ڈھٹائی سے کشمیریوں کے ساتھ وحشیانہ سلوک روا رکھے ہوئے ہے،کشمیریوں کا ماورائے عدالت قتل کیا گیا، تشدد کرکے معذوربنایا گیا اور بڑی تعداد میں حریت پسند رہنماؤں کو حراست میں لیا گیا۔وزیراعظم نے کہا کہ پیلٹ گن کے اندھا دھند استعمال سے کشمیری نوجوان بینائی کھوبیٹھے ہیں لیکن ظلم کا ہر حربہ استعمال کرکے بھی بھارت کشمیریوں کی تحریک کو دبا نہیں سکا ہے۔ وزیراعظم نے ملاقات میں بھارتی رجیم اور ہندوتوا نظریے پر کھل کر بات کی اور کہا کہ کشمیری مسلمانوں کوبھارتی قبضے اور جبرسے آزادی کے مطالبے پرنشانہ بنایا جارہا ہے،مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کوحق خودارادیت کے ساتھ مذہبی آزادی سے بھی محروم کیا جارہا ہے۔انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کو اکثریت اور الگ شناخت کھونے کا خطرہ ہے، کشمیر کی تازہ صورتحال جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی اور جنگی جرائم کے مترادف ہے۔وزیراعظم نے کشمیر کے ساتھ فلسطین کی تازہ صورتحال پر بھی بات چیت کی اور کہا کہ کشمیر و فلسطین کا معاملہ تاریخ کی سب سے بڑی نا انصافی ہے، او آئی سی اور اقوام عالم اس مسئلے پر کردار ادا کریں۔انہوں نے ملاقات کے دوران مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کو اجاگر کرنے میں او آئی سی انسانی حقوق کمیشن کے کردار کی تعریف کی۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مسلم امہ کے مسائل کے حل کے لیے تمام اسلامی ممالک کی متحد اور مضبوط آواز سامنے آنی چاہیے۔ وزیراعظم اسلامو فوبیا کے تدارک کے لیے بھی امت مسلمہ کے اتحاد کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
اپنا کمنٹ کریں