میاں اور زوجہ کی کہانی

شوہر آفس سےگھر آتے ہی سیدھا کھانے کی ٹیبل پر بیٹھ گیا، اور بیوی کو بولا: جلدی سے کچھ کھانے کیلئے لاؤ، بہت بھوک لگی ہے، بیوی نے کہا: آپ بیٹھیے میں لاتی ہوں، اور وہ کھانا لینے کچن میں چلی گئی، شوہر نے پھر آواز لگائی بیگم جلدی لاؤ بہت بھوک لگی ہے، بیگم نے جلدی سے کھانا لایا اور ٹیبل پہ رکھ دیا، شوہر نے پوچھا بیگم کیا بنایا ہے؟

تو بیوی بولی: دال اور چاول بنائے ہیں! یہ سنتے ہی شوہر بولا: ساری بھوک ہی ختم کردی، کچھ اچھا نہیں بناسکتی، جب آؤ کچھ نا کچھ ایسا بنایا ہوتا ہے کہ سنتے ہی بھوک اڑ جاتی ہے، مجھے نہیں کھانا، جاؤ لے جاؤ ، اتنے میں کسی نے دروازہ کھٹکٹایا، شوہر اٹھا اور دروازہ کھولا تو ایک فقیر کھڑا تھا،

فقیر کہنے لگا: کل سے کچھ نہیں کھایا میری مدد کرو کچھ کھانے کیلیے دے دو، شوہر واپس مڑا اور وہی کھانا جو اس کی بیوی نے اسے دیا تھا سارا اٹھایا اور فقیر کو دےدیا، فقیر کھانا دیکھتے ہی خوش ہوگیا ، اور اس کے ہاتھ سے کھانا لیتے ہی وہیں زمین پر بیٹھ گیا

اور پاگلوں کی طرح کھانے پر ٹوٹ پڑا، وہ شخص وہی کھڑا اسے دیکھتا رہا جب فقیر کھانا کھا چکا، تو اس کو دعائیں دیتا ہوا وہاں سے چلا گیا، اور وہ کھڑا حیرانگی سے فقیر کو دیکھتا رہا، کہ جس کھانے کو وہ برا کہہ رہا تھا کسی کیلئے کتنی خوشی کا باعث بنا، اگر ہم دیکھے تو اکثر گھروں میں ایسا ہی ہوتا ہے وہ رب جسے چاہے جو چاہے عطا کرے،

اور جب چاہے واپس لے لے ، کبھی بھی ناشکری نہیں کرنی چاہیے، جب ہم یہ پوچھ رہے ہوتے ہیں آج کھانے میں کیا بنا ہے تو اس وقت بہت سارے لوگ یہ سوچ رہے ہوتے ہیں کہ آج کھانے کو کچھ ہے ؟

اپنا کمنٹ کریں