سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی دو ویڈیوز نے تہلکہ مچا دیا۔ یہ ویڈیوز پاکستانی ڈراموں کی کلپ تھیں جس میں دکھائے گئے ہیرو ہیروئن کے بولڈ سین نے سب کو حیرانی اور غصے میں مبتلا کردیا۔
ویڈیوز کلپس وائرل ہوتے ہی صارفین نے تعجب کا اظہار کیا کہ کس طرح ایک پاکستان ڈرامے میں اس طرح کے غیر اخلاقی مناظر دکھائے جا سکتے ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین نے نجی ٹی وی چینل کے اس ڈراما سیریل کے ہیرو، ہیروئن اور ڈائریکٹر کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
صارفین نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک اسلامی ملک میں رہتے ہیں اور ہماری مشرقی روایات بھی اس واہیات پن کی اجازت نہیں دیتیں۔
مستند صحافیوں اور سوشل میڈیا کے نامی گرامی اکاؤنٹس سے بھی یہ ویڈیوز شدید اعتراضات کے ساتھ شیئر کی گئیں اور پیمرا سے ایکشن لینے کا مطالبہ کیا گیا۔
ان ویڈیو کلپ میں بظاہر ایسا لگتا ہے کہ ہیرو ہیروئن بوسہ لے رہے ہیں۔
البتہ حقیقت یہ ہے کہ دونوں ویڈیوز مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل) کی مدد سے تیار کیا گئی ہیں جس کے لیے دو ڈرامہ سیریز کے مناظر کو استعمال کیا گیا۔
ایک کلپ ’عشق مرشد‘ ڈرامے بلال عباس خان اور در فشان سلیم کا ہے جب کہ دوسرا غالباً دانش تیمور اور حبا کے ڈرامے جان نثار کا ہے۔
ان دونوں ڈراموں کی اقساط کو دیکھا جائے تو حقیقت واضح ہو جاتی ہے کہ ان سین میں ایسے کوئی غیر اخلاقی بات نہیں تھی۔ ان سین میں ہیرو ہیروئن بات چیت کر رہے ہوتے ہیں۔
تاہم ان مناظر کو اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے خلط ملط کیا گیا اور پھر اسی طرح وائرل کیا گیا۔
مصنوعی ذہانت کی مدد سے مناظر کو ایسا دکھایا گیا تھا جیسے اداکار اور اداکارہ بوسہ لے رہے ہیں جب کہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔
اپنا کمنٹ کریں