ایک ٹیلی ویژن خطاب میں ، وزیر اعظم عمران خان نے وعدہ کیا کہ وہ اگلے عام انتخابات کے لیے پاکستان میں الیکٹرانک ووٹنگ متعارف کرائیں گے اس امید کے ساتھ کہ اس سے انتخابی دھاندلی کے الزامات کا خاتمہ ہو جائے گا۔
الیکٹرانک ووٹنگ (جسے ای ووٹنگ بھی کہا جاتا ہے) وہ ووٹنگ ہے جو ووٹ ڈالنے کےلئے اور ووٹوں کی گنتی کےلئے الیکٹرانک ذرائع کو استعمال کرتی ہے ۔ یہ دو طرح کی ہو سکتی ہے:
پہلا طریقہ وہ ہے جس میں انٹرنیٹ کا بالکل استعمال نہیں کیا جاتا اور ہر پولنگ اسٹیشن میں ووٹ ڈالنے اور ووٹوں کی گنتی کےلئے سارا انحصار الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں ( ای وی ایمز ) پر کیا جاتا ہے۔
دوسرا طریقہ وہ ہے جس میں انٹرنیٹ کا استعمال کیا جاتا ہے۔اس میں انٹرنیٹ سے منسلک کمپیوٹرکا استعمال کیاجا سکتا ہے۔ اس طریقہ میں انٹرنیٹ کا استعمال کس حد تک ہوگا یہ فیصلہ کرنا متعلقہ اداروں کا کام ہے ۔ انٹرنیٹ کا عمل دخل محدود کرکے اس کا استعمال صرف ہرپولنگ اسٹیشن کے نتائج کو الیکشن کمیشن کے آفس تک بھیجنے تک کا ہو سکتا ہے۔ یا انٹرنیٹ کا عمل دخل کو وسیع کرکے کمپیوٹر ، موبائل فون یا دیگر مخصوص گھریلو آلات کے ذریعے آن لائن ووٹنگ تک کی جا سکتی ہے۔
بنیادی طور پر ، مختلف قسم کے پانچ ای وی ایم تھے ، جن میں سے دو درآمد کیے گئے تھے اور تین دیگر پاکستان میں مختلف جگہوں پر کام کیے جا رہے ہیں۔ ای وی ایم کو بھی ای سی پی حتمی شکل دے گا۔ اعوان نے کہا کہ ہر پولنگ بوتھ پر ایک ای وی ایم دستیاب ہوگی ، جبکہ اسٹینڈ بائی مشینیں بھی ہوں گی۔
ای وی ایمز کے ذریعے ووٹ ڈالنے کے دو مراحل ہیں ۔ پہلا پرحلہ شناختی کارڈ نمبر کے ذریعے ووٹر کی تصدیق اور انگوٹھے پر نشان لگانے کا ہے تاکہ ووٹر دوبارہ ووٹ نہ ڈال سکے۔اس کے بعد ایک ووٹر ایک مخصوص علاقے میں جاکر اپنے امیدوار کا انتخاب کرے گا۔ بٹن دبانے سے انتخاب اس کے بعد ، انہوں نے کہا کہ بیک اینڈ پر ایک ریکارڈ خود بخود برقرار رہے گا اور ووٹ کاسٹ کا پرنٹ بھی باہر آئے گا اور بیلٹ باکس میں گر جائے گا۔ پورے عمل میں 30 سیکنڈ لگیں گے۔ شام کو ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے فورا بعد پریزائیڈنگ افسر ایک بٹن دبائے گا اور مجموعی نتائج کا پرنٹ حاصل کرے گا۔
اپنا کمنٹ کریں