پنجابی مہینہ کتک اور اس سے جُڑی دلچسپ روایات

کتک سکھ نانک شاہی کلینڈر کا آٹھواں اور پنجابی کلینڈر کا ساتواں مہینہ ہے جوانڈین نیشنل کلینڈر کے مہینے کارتک سے ملتا ہے اور جورجین کلینڈر کے مُطابق 15 اکتوبر سے شروع ہوتا ہے اور 13 نومبر کو 30 دن کے بعد ختم ہوتا ہے، اس آرٹیکل میں کتک سے جُڑی دلچسپ فوک روایات کو آپ کی دلچسپی اور علم میں اضافے کے لیے شامل کیا جارہا ہے۔

پنجاب میں گرم اور بارشوں کے مہینے بھادوں اور اسو کے بعد جہاں موسم انتہائی خوشگوار ہوجاتا ہے وہاں بارشوں میں بھی کمی واقع ہوتی ہے اور بہت سے سیاح اس مہینے میں پنجاب کی سرسبز اور خوبصورت زمین کے دیدار کو کھنچے چلے آتے ہیں۔

کہا جاتا ہے کے کتک کا مہینہ پنجاب کے باسیوں کے لیے راحت لیکر آتا ہے جس میں جھلستی دُھوپ کا زور ٹُوٹ جاتا ہے، درختوں کی چھاؤں ٹھنڈی ہوجاتی ہے اور اس مہینے میں پڑنے والی ایک ہی بارش سردیوں کے آغاز کا باعث بنتی ہے۔

پنجاب کی روایات میں کتک کا مہینہ بھلائی اور اچھائی کی دعوت دیتا ہے اور یہ دونوں چیزیں انسان کو خالق کے قریب ہونے کا موقع فراہم کرتی ہیں اور خالق کی قُربت دلوں پر جمی میل صاف کردیتی ہے اور دل کے شیشے پر رب سوہنے کا عکس صاف دیکھائی دینا شروع کردیتا ہے۔

روایات میں ہے کہ اس مہینے میں درختوں کو خزاں کا ذائقہ چکھایا جاتا ہے اور یہ کڑوا ذائقہ اُن کے پتوں کو زرد کر دیتا ہے مگر اس لیے نہیں کے وہ ختم ہو جائیں بلکہ اس لیے کے پُرانے پتے جھڑ جائیں اور اُن کی جگہ نئے اور سرسبز اور زندگی سے بھرپُور گھنی چھاؤں کرنے والے پتے اُن کی جگہ لیں اور غور کرنے والے اس مہینے کو زندگی کا نام دیتے ہیں۔

بابا گُرو نانک کتک کے مہینے کو اپنی کتاب گُرو گرنتھ صاحب میں کُچھ اس طرح بیان کرتے ہیں ” کتکِ کرم کماونے دوس ن کاہو جوگ، پرمیسر تے بھلیاں ویاپنِ سبھے روگ، ویمکھ ہوجھ رام تے لگنِ جنم وجوگ، کھن مہہ کؤڑے ہوئِ گجھ جتڑے مایہ بھوگ، “۔

یعنی کتک کے مہینے میں اچھے کام کرو اور دوسروں کو ذمہ دار ٹھہرانا بند کردو، خالق کو بھولنے والے تمام بیماریوں کو دعوت دیتے ہیں، اور وہ جو خالق سے اپنی کمر موڑ لیتے ہیں وہ اُس سے جُدا ہو جاتے ہیں۔

اپنا کمنٹ کریں