طالبان کو پیش قدمی سے روکنے کی لڑائی، عبدالرشید دوستم افغانستان پہنچ گئے

کابل(مانیٹرنگ ڈیسک) طالبان مخالف وارڈ لارڈ عبدالرشید دوستم ترکی میں کئی ماہ کے قیام کے بعد واپس افغانستان پہنچ گئے، جہاں وہ طالبان کی پیش قدمی روکنے کے لیے لڑائی میں حصہ لیں گے۔ڈیلی ڈان کے مطابق گزشتہ روز جنرل عبدالرشید دوستم کے ترجمان احسان نیرو نے غیرملکی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جنرل دوستم بدھ کی رات کابل پہنچے اور صوبہ جوزجان کے دارالحکومت شبرغان میں سکیورٹی صورتحال پر سینئر عہدیداروں سے گفتگو کی۔احسان نیرو نے بتایا کہ جنرل دوستم صدر اشرف غنی کے ساتھ

ملاقات کے منتظر ہیں۔ دوستم افغانستان کے شمال میں سب سے بڑی ملیشیا کی نگرانی کرتے رہے ہیں۔وہ 90ءکی دہائی میں طالبان کے خلاف لڑائی میں خوف کی علامت سمجھے جاتے تھے۔ ان پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ ان کے جنگجو گروپ نے ہزاروں طالبان جنگی قیدیوں کا قتل عام کیا۔ ان پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا الزام بھی عائد کیا جاتا ہے۔واضح رہے کہ رواں سال مئی کے آغاز سے ہی افغانستان میں لڑائی میں شدت آچکی ہے اور طالبان تیزی سے پیش قدمی کرتے ہوئے افغانستان کے زیادہ تر حصے پر قابض ہو چکے ہیں۔

اپنا کمنٹ کریں