ایک سوال ہے کہ میری خالہ جان نے دو شادیا ں کیں۔ ابھی وہ پہلے شوہر کےگھر آباد تھیں۔ جب مجھے دودھ پلایا۔ اورپھر میری اس خالہ کا وہ شوہر وفات پاگیا۔ او ر پھر خالہ جان حالات سے تنگ آکر دوسری شادی کرلی۔ اور اس شوہر سے بیٹی پیدا ہوئی۔ اب میرے والدین اور میری خالہ جان آپس میں رشتہ کرنا چاہتے ہیں
یعنی خالہ اپنی بیٹی کے ساتھ میری شادی کرنا چاہتے ہیں ؟ تو کیا یہ نکاح جائز ہے؟ ا س کا جواب کچھ یوں ہے ۔ جس خالہ نےآپ کو دودھ پلایا ہے۔ اس کی لڑکی سے آپ کا نکاح جائز نہیں ۔
اسی طرح ایک اور سوال ہے سوال یہ ہے کہ میں نے پچھلے سال اپنی بیٹی کا نکاح ایک ایسے لڑکے سے کردیا۔ جس کےبڑے بھائی نے میری لڑکی کا دودھ پیا ہے۔ اب مجھے پریشانی ہے۔ کہ آیا یہ نکاح صیحح ہوا یا نہیں ؟ اس کا جواب کچھ یوں ہے کہ یہ نکاح صیحح ہے پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے۔
اسی طرح ایک اور سوال ہے کہ سوال یہ ہے کہ ہم سات بھائی ہیں۔ میرا سب سے چھوٹا بھائی ابھی چھوٹا بچہ ہے ۔ جس کا نام حبیب ہے۔ قدر ت نے مجھے بھی بیٹا عطا کیا ہے۔ میری والدہ صاحبہ نے میرے بیٹے کو میرے بھائی کے ساتھ اپنا دودھ پلایا ہے۔ کیا میرا بیٹا اب اپنے دوسرے کسی چچا کے گھر سے شادی کرسکتا ہے یا نہیں ؟
اس کاجو اب کچھ یوں ہے کہ آپ کا بیٹا اپنی دادی کا رضاعی بیٹا اور اس کی اولاد کا رضاعی بھائی بن گیا۔ اس لیے کسی چچا اور پھوپھی کے گھر میں اس کا رشتہ نہیں ہوسکتا۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں دین کی سمجھ عطا فرمائے ۔ا ور اس کے مطابق زندگی گزارنے کی توفیق عطافرمائے۔ آمین۔
اپنا کمنٹ کریں