ہمت ٹوٹ جا نا یا ہار مان جا نا یہ سب کی زندگی کا حصہ ہے۔ آپ دوبارہ سے کوشش کیجئے اور اس بار ی مان لیجئے کہ اللہ کی مدد آپ کے ساتھ ہے جو آپ کی کشتی کو اس طوفان سے نکال کر حفاظت سے کنارے تک پہنچا دے گی۔ آج ہمت سے کام لیجئے۔ آپ کی زندگی ایک بار پھر بہترین ہو جا ئے گی۔ وہ وقت دور نہیں جب اللہ آپ کی زندگی کو نعمتوں سے بھر دے گا۔
مصیبت کے وقت میں صبر کیجئے۔ اللہ آپ کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا۔ صبر رکھیے جب مشکل میں ہوں اللہ آپ کو کوئی نہ کو ئی راستہ ضرور دکھا ئے گا۔ اے پیارے اللہ جیسے آپ رات کی تاریکی کو دن کی روشنی سے بدل دیتے ہیں ایسی میری مشکلوں کو آسانیوں میں بدل دی گا۔ آ مین۔ دوست اس وقت تک دوست نہیں ہو سکتا۔
جب تک وہ اپنے دوست کی عزت کا خیال اس کی غیر موجودگی میں نہ رکھے بے شک اپنی ہر چیز دوست کے لیے قربان کر دو۔ لیکن کسی بھی چیز کے لیے اپنے دوست کہ قربان مت کر نا۔ اگر کوئی آپ کا دل دکھائے تو ناراض نہ ہونا کیونکہ یہ قدرت کا قانون ہے جس درخت پر پھل زیادہ میٹھا ہو تا ہے لوگ اسے پتھر مارتے ہیں تمہاری وہ خاموشی جس کے بعد تم سے
بات کرنے کی خواہش پیدا ہو جا ئے تمہارے اس کلام سے بہتر ہے جس کے بعد تم کو خاموش کر دیا جا ئے جو شخص فجر کی نماز کے بعد گیارہ دفعہ سورۃ اخلاص پڑھے گا اس دن اس کے لیے کوئی گ ن ا ہ نہیں لکھا جا ئے گا۔ عبادت ایسی کرو جس سے روح کہ مزہ آ ئے کیونکہ جو عبادت دنیا میں مزہ نہ دے وہ آخ رت میں کیا جزا دے گی؟ اپنی زبان کی تیزی اس ماں
پر مت آزما ؤ جس نے تمہیں بولنا سکھا یا انسان کے لیے ہر جگہ وہ دن عید کا دن ہے جس دن وہ اللہ کی نافرمانی نہ کرے انسان بیماری کے ڈر سے غذا چھوڑ دیتا ہے مگر ع زاب کے ڈر سے گ ن ا ہ نہیں چھوڑتا۔ جب تمہارے دیل میں کسی کے لیے نفرت پیدا ہونے لگے تو فوراً اس کی اچھائیو ں کو یاد کرو۔ حضرت علی ؓ سے کسی نے پوچھا کہ دوست اور بھائی میں کیا فرق ہے؟ آپ نے فر ما یا دوست ہیرا ہے اور بھائی سونا ہے۔
تو اسی شخص نے دوبارہ پوچھا کہ کیا آپ دوست کا رتبہ بڑھا رہے ہیں بھائی سے؟ تو آپ نے فر ما یا نہیں سونا تو ٹوٹ کے دوبارہ پہلے جیسے بن سکتا ہے لیکن ہیرا اگر ٹوٹ جا ئے تو دوبارہ پہلے جیسا کبھی نہیں بن سکتا۔ حضرت علی ؓ سے کسی نے پوچھا اگر کسی کے گھر کا دروازہ بند کر دیا جا ئے اور اسے تنہا چھوڑ دیا جا ئے تو اسکا رزق کہاں سے آ ئے گاَ ؟ حضرت علی ؓ نے فر مایا جہاں سے اس کی م و ت آ ئے گی