پاکستان کے سابق وزیرا عظم عمران خان کو امن کےنوبیل انعام کیلئے نامزد کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ ۲۰۱۹ء میں بھی عمران خان کو امن کے نوبیل انعام کیلئے نامزد کیا گیا تھا۔
کواپنے اقتدارکے دوران انسانی حقوق اور جمہوریت کیلئے کی جانےو الی جدوجہد کیلئے امن کے نوبیل انعام کیلئے نامزد کیا گیا ہے۔ یہ اعلان سنیچر کو پاکستان ورلڈالائنس (پی ڈبلیو اے) نے کیا ہے جوایک وکالتی گروپ ہے اور جس کی بنیاد گزشتہ سال دسمبر میں ڈلای گئی تھی۔ یہ گروپ ناروے کی سیاسی پارٹی پارٹیٹ سینٹرم سے متعلقہ ہے۔
پارٹیٹ نےایکس پر اپنے بیان میں لکھا ہے کہ’’ہم پارٹیٹ سینٹرم کی جانب سے یہ اعلان کرتے ہوئے بہت خوشی ہورہی ہے کہ پاکستان میں انسانی حقوق اور جمہوریت کیلئے کام کرنے پر پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو امن کے نوبیل انعام کیلئے نامزدکیا گیا ہے۔‘‘ یاد رہے کہ ۲۰۱۹ء میں بھی جنوبی ایشیاء میں امن کو فروغ دینے کیلئے عمران خان کو نوبیل انعام کیلئے نامزد کیا گیا تھا۔ ہر سال ناروے کی نوبیل کمیٹی کو سیکڑوں نامزدگیاں موصول ہوتی ہیں جس کے بعد وہ ۸؍ ماہ کے ایک طویل طریقۂ کار کے بعد انعام یافتگان کا انتخاب کرتی ہیں۔
عمران خان، جو پاکستان کی پاکستان کے سابق وزیر اعظم ہیں، کو اگست ۲۰۲۳ء میں حراست میں لیا گیا تھا۔ جنوری میں انہیں بدعنوانی اور طاقت کے غلط استعمال سے متعلقہ کیس میں ۱۴؍سال جیل کی سزاسنائی گئی تھی۔یہ چوتھا بڑا معاملہ ہے جس میں عمران خان کو حراست میں لیا گیا ہے۔